محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! امید ہے آپ خیریت سے ہیں اور اللہ پاک آپ کو لمبی زندگی دے آمین! پچھلے درس میں آپ نے سورۃ الم نشرح سے جو فوائد ملے ان کے بارے میں بتانے کو کہا تھا ہم بی ایس سی کی سٹوڈنٹس ہیں اور تقریباً ایک ماہ سے ہمارے امتحانات ہو رہے ہیں ہاسٹل میں رہائش رکھی ہے تو کالج سے ہاسٹل کا راستہ تقریباً بیس منٹ کا ہے ہمارا روز کا آنا جانا ہوتا ہے تو ہمارے راستے میں کافی ٹریفک ہوتی ہے اور ہم نے سورۃ الم نشرح کو کافی دفعہ ٹریفک کھلوانے کیلئے پڑھا ہے اور ہم کامیاب ہوئےہیں۔ (1) جو بات اب میں آپ کو بتانے لگی ہوں وہ نہایت ہی حیران کن تھی ہم ہاسٹل سے گھر جارہے تھے تو جب ہم مطلوبہ جگہ پر گاڑی پر بیٹھنے کیلئے پہنچے تو اس دن اڈے پر بہت زیادہ رش تھا۔ ہم رش کو دیکھ کر گھبراگئیں مگر ہماری عادت تھی کہ ہم جب بھی باہر نکلتے تو ہم اپنی روز مرہ کے اعمال اور حفاظت کے تمام اعمال کو کرکے نکلتے معمول کے مطابق ہم نے سورۃ الم نشرح اور میرے ساتھ جو دوست تھی اس نے سورۃ قریش پڑھنا شروع کردی۔ گاڑیاں آتی رہیں اور لوگ سوار ہوکر جاتے رہے مگر ہم لڑکیاں تھیں تو دھکم پیل سے گریز کیا۔ ہم گاڑی کی فرنٹ سیٹ کے طالب تھے‘ اچانک ایک گاڑی آئی جوکہ بالکل خالی تھی مگر اس گاڑی کے ارد گرد بہت لوگ تھے جوکہ سوار ہونےکے خواہش مند تھے‘ اور فرنٹ سیٹ بھی خالی تھی مگر اس گاڑی کا ڈرائیور فرنٹ سیٹ پر کسی بھی سواری کو بیٹھنے نہ دے رہا تھا۔ ہم ابھی کھڑے سوچ ہی رہے تھے کہ اچانک ایک لمبے چوڑے قد کا شخص پیچھے سے نکلا اور ہم کو آکر کہنے لگا کہ آپ کو فرنٹ سیٹ چاہئے ہم نے ہاں میں سرہلایا۔ وہ شخص آگے ہوا اور ڈرائیور سے بات کی اور ہمیں وہ سیٹ مل گئی۔ اور ہم حیران تھے کہ یہ انسان آیا کہاں سے کیونکہ ہمارے ارد گرد اس وقت اس حلئے کا کوئی شخص نہ تھا اور وہ شخص فرشتہ بن کر کہیں سے نمودار ہوا۔ہمارا مسئلہ حل کیا اور غائب ہوگیا۔ یہ سب سورۃ الم نشرح اور سورۃ قریش کی بدولت تھا۔ (2) ایک اور واقعہ بھی اسی طرح پیش آیا کہ ہم ہاسٹل سے گھر جارہے تھے کہ اس دن گاڑیوں کی ہڑتال تھی گاڑیاں خالی آرہی تھیں اور مسافر پیچھے پیچھے دوڑ رہے تھے مگروہ کسی کو نہ بٹھا رہے تھے اسی تعاقب میں معمول کے مطابق ہم نے سورۃ الم نشرح اورسورۂ قریش پڑھنا شروع کردی‘ کافی دیر کھڑے رہنے کے باوجود کوئی سواری نہ ملی مگر ہم نے ہار نہ مانی۔ اچانک ایک رکشے والا پاس آکر کہنےلگا آپ نے جانا ہے؟ حالانکہ وہاں بہت رش تھا مگر اس نے آکر ہم سے پوچھا بیٹا آپ نے جانا ہے؟ ہم نے کہا جی تو وہ ہمیں چند اور سواریوں کے ہمراہ لے کر ہمارے ہاسٹل کی طرف روانہ ہوگیا۔ حکیم صاحب واقعات بہت ہیں بتانا شروع کریں تو ماہنامہ عبقری کے سارے صفحات بھر جائیں گے ۔ اس لئے اپنی بات کو مختصر لکھ رہی ہوں تاکہ ایک صفحے پر میری بات ختم ہوجائے۔ امید کرتی ہوں کہ ہم نے آپ سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا ہے۔ محترم حضرت حکیم صاحب شب جمعہ کو ہونے والے درس میں بہت مزہ آتا ہے۔ پورے ہفتے کی برین واشنگ ہوجاتی اور ایک سکون مل جاتا ہے۔ (3) حکیم صاحب ایک اور بات جو ہمیں لگتا ہے کہ آپ کو بتانی چاہئے ہم نے موسیقی کو سننا چھوڑ دیا ہے کیونکہ ہم کیونکہ اکیسویں صدی کی نوجوان نسل ہیں تو ہر نوجوان اس کی لت میں پڑا ہے مگر ہم نے اب تقریباً ایک مہینے سے کوئی گانا نہیں سنا اور ایک مہینے سے کوئی درس نہیں چھوڑا باقاعدہ طور پر امتحانات کے دوران بھی درس میں شرکت کرتے رہے ہیں۔ ہم نے موسیقی کے بہت سے برے اثرات اپنی زندگی پر دیکھے ہیں اس لئے موسیقی کو چھوڑ دیا ہے۔ حکیم صاحب! رزلٹ کیلئے دعا کیجئے گا ہوسکے تو درس میں بھی کچھ رزلٹ کیلئے بتادیجئے گا۔ (4) پیپرز کے دوران ہم نے الم نشرح پڑھی جس سے بہت فائدہ ہوا اور جو سوالات نہیں بھی آتے تھے وہ بھی ہم نے پورے پورے کئے۔ آگے اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیا کہ جو ہوگا اللہ تعالیٰ بہتر کریں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں